فغانستان ایک بار پھر خانہ جنگی کی طرف گامزن! کابل کے مسجد میں دھماکہ، ابتدائی رپورٹس میں درجن افراد قتل اور ایک
More than 100 injured, blast at Ahl-e-Sunnat Sufi Mosque Now there is fighting between the Taliban as well as the Taliban and ISIS.
It has started, it is a mission to eradicate those who hold opposing views in the fight between them. Before this, Shiite mosques were targeted, now they are fighting among themselves. Former General Sadat, speaking to the BBC's Les Daviset today, has announced that he will start fighting the Taliban after Eid. Attaullah Noor of Jamaat-e-Islami is also ready in Mazar-e-Sharif, while Ahmed Masood is already in the field. So after Eid, Afghanistan will again be plunged into chaos and strife in the next two to three months.
سو سے زیادہ زخمی ہیں، دھماکہ اہل سنت صوفی مسجد
میں ہوا۔ اب طالبان اور داعش کے ساتھ ساتھ طالبان کے اندر بھی لڑائی
شروع ہوچکی
ہے، یہ آپس کی لڑائی میں مخالف رائے رکھنے والوں کا قلع قمع کرنے کا مشن ہے، اس سے
پہلے اہل تشیع کے مسجدوں کو ٹارگٹ کیاجاتا رہا، اب آپس میں گتھم گھتا ہیں۔ اس کا
واحد حل طالبان کا افغانستان سے صفایا کرنا ہے، یعنی طالبان حکومت کا خاتمہ اور
سابق جنرل سادات نے آج بی بی سی کے لیس ڈیوسیٹ سے بات کرتے ہوئے عید کے بعد طالبان
کے خلاف جنگ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اور مزارشریف میں جماعت اسلامی کے
عطااللہ نور بھی تیار ہیں، جبکہ احمد مسعود پہلے ہی میدان میں ہیں۔ تو عید کے بعد
افغانستان اگلے دو تین مہینوں میں ایک بار پھر انتشاراور جنگ و جدل میں ڈوبنے
کاخدشہ ہے۔ افغانستان کے پڑوسی اس نئی صورتحال پر نظر رکھیں۔
No comments:
Post a Comment