Saturday, 10 April 2021

Bhutto Speech Urdu

 ۱۹۷۷ میں بھٹو کا قومی اتحاد کے مظاہروں پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں ردعمل۔ جس میں اس اتحاد کے پیچھے امریکی مداخلت کا اظہار کیا تھا۔

۔۔۔
ہاتھی مجھ سے ناراض ہے ہاتھی ویت نام اور مشرق وسطی میں ہمارے موقف کو تسلیم نہیں کیا۔ہم نے عربوں کو ہتھیار سپلایی کیے۔ ہم نے ایٹمی پلانٹ پر قومی مفاد کے مطابق موقف اختیار کیا۔ اس وقت ملک میں غیر ملکی کرنسی پانی کی طرح بہہ رہی ہے۔ کراچی میں ڈالر سات روپے کا ہوگیا ہے۔ لوگوں کو اذانیں دینے کے لیے پیسے دییے جارہے ہیں۔ جیل جانے کا معاوضہ دیا جاتا ہے۔اور یہ قومی اتحاد کی سازش نہیں بلکہ بین الاقوامی سازش ہے۔ بلڈ ہاونڈز میرے خون کے پیاسے ہیں۔ قومی اتحاد کے پاس اتنا دماغ اور صلاحیت نہیں کہ وہ تحریک کو
یہاں تک لاسکتے۔۔ یہ سب کچھ بڑے پیمانے پر بین الاقوامی مداخلت کا نتیجہ ہے۔۔۔
ہاتھی کا حافظہ تیز ہوتا ہے۔ میرا یہ جرم یعنی ایوبی دور میں اختیار کیے گیے موقف کو معاف نہیں کیا گیا۔ چین سے یاتھی کے شدید اختلافات تھے۔ میں نے چین سے تعلقات بہتر بنایے تو یہ میرا ایک اور جرم بن گیا۔ میں مشرق وسطیٰ میں عربوں کی حمایت کی اور میری یہ حمایت زبانی یا سیاسی نوعیت کی نہیں بلکہ فوجی نوعیت کی تھی۔کسنجر کے دورے کے موقع پر بھارت کو برصغیر کی بالادست قوت قرار دیا گیا۔ میں نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔میں نے اسلامی سربراہی کانفرنس بلایی تو اسے ایک ماہ ملتوی کرنے کے لیے کہا گیا۔ مین نے ایسا کردیا۔ پھر بلایی تو پھر اک ماہ ملتوی کرنے کا کہا گیا۔میں نے پھر ایسا کردیا لیکن اب تیسری مرتبہ ملتوی کرنے کے لیے دباو ڈالا گیا تو میں نے شاہ فیصل کو خط لکھا اور انھوں نے مجھ سے اتفاق کرتے ہویے فروری میں اس کے انعقاد پر آمادگی ظاہر کردی۔ اسلامی کانفرنس کے بعد یاسر عرفات نے اقوام متحدہ سے خطاب کیا اور عالمی ادارے نے پی ایل او کو تسلیم کرلیا۔ ہم نے یونان اور ترکی کا تنازعہ ختم کرایا۔کوریا نے اپنا تنازعہ ختم کرانے کے لیے ہم سے رجوع کیا اور ہاتھی نے ان تمام باتوں کو شدید ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا۔تیسری دنیا کا خیال پیش کرنے بھی ہاتھی سمجھتا ہے کہ مین اس کے لیے مصیبت بن گیا ہوں۔ لیکن شکاری کتے میرے خون کے پیاسے سب سے زیادہ اس وقت ہویے جب مین نے فرانس سے ایٹمی ری پراسسنگ پلانٹ کی خریداری کا معاہدہ کیا۔ کسنجر اایے اور مجھے دھمکی دی۔ پھر فرانس گیے اور اخبارات مین خاصا شور مچایا۔ مجھ سے کہا گیا میں اس پر مذاکرات کروں۔ میں نے کہا آپ کے ہاں انتحابات ہورہے وہ ہوجانے دیں پھر مذاکرات کروں گا۔ جب دوبارہ مزاکرات کے لیے کہا گیا تو میں نے جواب دیا کہ میرے ہاں انتخابات ہورہے ہیں۔ کل تک میں خاموش رہا لیکن عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ بہت بڑی سازش ہے۔ یہ دیسی سازش نہیں ہے۔ بین الاقوامی سازش ہے پہیہ جام کرنے کی باتیں ہمارے ہاں ہیلے کبھی نہیں ہوییں۔ یہ بیرونی خیالات ہیں۔یہ بیرونی ہتھکنڈے ہیں۔ یہ باہر سے در آمد شدہ چیز ہے۔ نفاذ شریعت کا مطالبہ کرنے والے اب اسے اصل مطالبہ تسلیم نہیں کرتے۔ اس سے اس کے عزایم بے نقاب ہوگیے ہیں۔ کراچی، حیدر آباد اور لاہور میں مارشل لا آیین کے مطابق ہے اور یہ ہنگامی حالات میں لگایا گیا ہے اور اس کا نفاذ آیین کے تقاضوں کے عین مطابق ہے اور یہ ہنگامی حالات کے اختیارات کے تحت لگایا گیا ہے۔ پہلے مارشل لاو نے آیین کو توڑا تھا۔ موجودہ مارشل لا آیین کے حدود کے اندر اور اسکی دفعات کے عین مطابق ہے۔

No comments:

Post a Comment